حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے صوبہ قزوین میں بینک قرض الحسنہ مہر ایران، قزوین کے نئے منیجر "کاوہ نائینی" سے ملاقات میں کہا: اقتصادی میدان میں مغربی نقطہ نظر دین و مذہب سے ہٹ کر ہے اور مغرب تمام معاملات کو صرف ظاہری حساب و کتاب پر دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا: دوسری طرف دینی و مذہبی نظر ہے۔ خداوند متعال اس کے متعلق فرماتا ہے کہ إِنْ تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا یُضَاعِفْهُ لَکُمْ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللَّهُ شَکُورٌ حَلِیم»، یعنی اگر تم خدا کو قرضِ حسنہ دو گے تو وہ تمہارے لئے اس کو کئی گنا بڑھا دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور خدا شکور اور انتہائی مہربان ہے تو پس خدا کو (یعنی خدا کے محتاج بندوں کو) قرضِ حسنہ دو گے تو وہ آپ کو اس کا کئی گنا بدلہ دے گا اور آپ کے گناہوں کو بھی معاف کر دے گا۔
صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: خدا کہتا ہے کہ ساری دنیا میری ملکیت ہے، میں دنیا کا بادشاہ اور مالک ہوں، اگر کوئی خدا کے بندوں کو قرض دے گا تو نہ صرف اس کی رقم میں کمی نہیں ہوگی بلکہ اس میں اضافہ بھی ہو گا۔
انہوں نے کہا: اس کے مقابلے میں خداوند متعال فرماتا ہے کہ «یَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَیُرْبِی الصَّدَقَاتِ وَاللَّهُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ أَثِیم» یعنی "اللہ سود کو مٹاتا ہے اور خیر و خیرات کو بڑھاتا ہے اور جتنے ناشکرے اور گنہگار ہیں اللہ ان کو دوست نہیں رکھتا"۔ پس اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا سود کو نابود کرتا ہے (سخت ناپسند کرتا ہے) اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔